مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پارٹی رہنما سدیپ بندوپادھيائے کی
گرفتاری پر مرکزی حکومت کے خلاف حملہ بولتے ہوئےکہا کہ بندوپادھيائے کو
وزیر اعظم کے دفتر کے دباؤ میں گرفتار کیا گیا ہے۔گزشتہ پانچ دنوں میں
پارٹی کے دوسرے رہنما کو گرفتار کیا گیا ہے۔ محترمہ بنرجی نے کہا، نوٹ
بندي کی طرح یہ ترنمول بندي کی کوشش ہے۔ مودی بابو ان پر تنقید کرنے والوں
کو ڈرانے کے لئے سی بی آئی اور ای ڈی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ہم نریندر
مودی اور امت شاہ کے سیاسی بغض والے رویہ کی سخت مذمت کرتے ہیں۔یہ
گرفتاریاں بغیر کسی وجہ کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا، ہم عوام کے
ساتھ ہیں۔یہ صرف اقتصادی ایمرجنسی نہیں ہے، یہ مکمل طور پر ایمرجنسی
ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ان کے زیادہ سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ اور
ممبران اسمبلی کو گرفتار کرنا چاہتی ہے کیونکہ انہوں نے نوٹ
بندي کے خلاف
زوردار مہم شروع کر رکھی ہے۔ کل اس مسئلے پر پارٹی ممبران پارلیمنٹ اور
ممبران اسمبلی کی ایک میٹنگ بلائی گئی ہے۔ محترمہ بنرجی نے کہا، میں اس
بات کا یقین نہیں کر سکتی کہ مسٹر سدیپ جیسے سینئر ممبر پارلیمنٹ کو گرفتار
کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندي آزاد ہندوستان کا سب سے بڑا
اسکینڈل ہے اور اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا
پارٹی صدر امت شاہ کو گرفتار کیا جانا چاہئے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ کل ان کی پارٹی دن میں 12 بجے سے تین گھنٹے تک سڑکوں
پر احتجاج کرے گی اور نوٹ بندي کے خلاف بھی لوگوں کو بیدار کرے گی۔انہوں نے
کہا، ہم بھی ریاست میں لوگوں کو گرفتار کر سکتے ہیں مگر ہم بدلے کی
سیاست میں یقین نہیں کرتے ہیں۔ محترمہ بنرجی نے کہا نوٹ بندی اور پارٹی
ممبران پارلیمنٹ کی گرفتاری کے خلاف کم از کم 10 ریاستوں میں زوردار مہم
چلائی جائے گی۔